مہر خبررساں ایجنسی نے عالمی میڈیا سے نقل کیاہےکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا تین رکنی بینچ 21 جون کو محفوظ کیا گیا فیصلہ کل صبح سنائے گا، الیکشن کمیشن نے کاز لسٹ بھی جاری کردی۔
دو روز قبل ممنوعہ فنڈنگ کیس سے متعلق الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سابق سیکریٹری کنور دلشاد کا کہنا تھا کہ فارن اور ممنوعہ فنڈنگ ایک ہی چیز ہے ، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ میں فارن فنڈنگ ثابت ہوچکی ہے، فیصلہ خلاف آنے کی صورت میں ممنوعہ فنڈنگ ضبط ہوجائے گی ، سیکشن 215 کے تحت پارٹی کا نشان بھی واپس لیا جاسکتا ہے، ممنوعہ فنڈنگ پر پارٹی کی رجسٹریشن بھی منسوخ کی جاسکتی ہے۔
کنور دلشاد نے کہا تھا کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان کے خلاف بھی کارروائی ہوسکتی ہے کیونکہ انہوں نے بطور چیئرمین لکھ کر الیکشن کمیشن کو دیا ہے کہ ان کی پارٹی میں کوئی ممنوعہ فنڈنگ نہیں ہے، اگر فنڈنگ ثابت ہوتی ہے تو عمران خان کے خلاف غلط بیانی پر آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت کارروائی ہوسکتی ہے۔
درایں اثنا پاکستان تحریک اںصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے مطالبہ کیا تھا کہ تینوں جماعتوں کے فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے اکٹھے سنائے جائیں، پوری دنیا میں اس قسم کے طریقے سے فارن فنڈنگ کی جاتی ہے۔
نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ عارف نقی کو 20، 25 سال سے جانتا ہوں ، وہ پاکستان اور شوکت خانم کے لیے کام کر رہا تھا، فنانشل ورلڈ میں عارف نقوی ایک اوپر جانے والا ٹیلنٹ تھا۔
آپ کا تبصرہ